کابل میں وہاج اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ہاشم وہاج نے کہا ہے کہ کرونا وباء کے دوران دنیا بھر کی طرح افغانستان میں بھی صحت کی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور اس وائرس کے نتیجے میں کئی ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل ارکان کا انتقال ہوا، افغانستان میں زچگی کے دوران ماؤں کی شرح اموات اس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جس کی شرح 1ہزار میں سے لگ بھگ 600 ہے۔
کراچی میں گائناکولوجسٹس کی عالمی کانفرنس میں شرکت کے موقع افغانستان سے آئے ہوئے وفد میں شامل ڈاکٹر ہاشم وہاج نے سماء ڈیجیٹل کو بتایا کہ افغانستان می بھی ماؤں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ زچگی کے دوران خون بہہ جانا اور حمل کے دوران ہونے والی پیچیدگیاں ہیں، ہمارے ہاں جنگ کے بعد اسپتالوں کی صورتحال بہت خراب ہے، دوائیں موجود نہیں کیونکہ امریکا نے افغانستان کے اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں اور پیسوں کے بغیر سسٹم نہیں چلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جہاں دوسرے شعبے بھی متاثر ہوئے ہیں وہاں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے، ہمیں دوائیں اور سرجیکل سامان کی ضرورت ہے، پاکستان سے کچھ فلاحی اداروں نے دوائیں اور سامان بھی بھیجا ہے لیکن حکومت پاکستان کی جانب سے جو مدد ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان سے بہت امیدیں ہیں لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان نے اس طرح ہماری مدد نہیں کی جیسے ہونی چاہئے تھی۔
ڈاکٹر وہاج نے کہا کہ ہمارے ہاں بہت سے اسپتال اس لئے بند کردیئے گئے کہ تنخواہیں دینے اور دواؤں کی خریداری کیلئے رقم ہی نہیں تھی، پورے افغانستان میں لگ بھگ 2 ہزار صحت کے ادارے بند ہوچکے ہیں، اب کچھ تنخواہیں ملنا شروع ہوئی ہیں تو صحت کے کچھ ادارے دوبارہ کھلنا شروع ہوگئے، اس ساری صورتحال کے نتیجے میں بچے اور خواتین بہت متاثر ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت کے وزیر صحت نے بہت کوششیں کی ہیں لیکن جب پیسے ہی نہ ہوں تو وہ بھی کیا کریں، اسپتالوں کے پاس مشینری ہے، ڈاکٹرز، نرسز اور عملہ موجود ہے لیکن رقم ہی نہیں ہیں تو اسپتال کیسے چلائیں، ایک تو اسپتالوں میں جو دوائیں تھیں وہ ختم ہوگئیں، پھر جو امپورٹر دوائیں منگواتے تھے وہ بھی امپورٹ نہیں کر پا رہے کیونکہ ان کی رقم بینکوں میں ہے اور اکاؤنٹس منجمد ہیں۔
ڈاکٹر ہاشم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ امریکا کی جانب سے اکاؤنٹس منجمد کرنا غیر انسانی رویہ ہے اور افغانستان میں اب تک جتنی اموات ہوئی ہیں اس سب کے ذمہ دار امریکا اور اس کے اتحادی ہیں، ہمارے ڈاکٹروں کو تربیت چاہئے، پاکستانی ڈاکٹرز آئیں انہیں ٹرینڈ کریں، پاکستان سمیت دنیا ہماری مدد کرے، اگر پاکستان افغان حکومت کو تسلیم کرے تو باقی ممالک خود آگے بڑھ کر طالبان حکومت کو تسلیم کرنا شروع کردیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی اس مشکل وقت میں ہمیں سپورٹ نہیں کرے گا تو کوئی بات نہیں، ہم مر نہیں جائیں گے، اللہ ہمارے ساتھ ہے، ہماری مشکلات وہی حل کرے گا اور مشکلات حل ہو بھی رہی ہیں لیکن ہم یہ وقت یاد رکھیں گے۔
from SAMAA https://ift.tt/9SUMJTm
0 Comments