لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف دائر درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ کی سربراہی پر مشتمل لارجر بینچ 29 مارچ کو سماعت کرےگا۔
عدالت نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونےسےمتعلق وکلاء سےدلائل طلب کررکھے ہیں۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے نئی جے آئی ٹی بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے،اس کیس کی تفتیش مکمل ہوچکی ہے اور پہلی جے آئی ٹی کی رپورٹ بھی شائع ہوچکی ہے۔
دوبرس قبل پنجاب حکومت نےسانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جسے کيس ميں نامزد پوليس اہلکاروں نےچيلنج کيا تھا۔لاہور ہائی کورٹ نےنئی جے آئی ٹی کو کام سے روک ديا تھا۔جسٹس قاسم خان کے چيف جسٹس بننے کے بعد بينچ تحليل ہوگيا اورنيا بنچ نہ بننے کی وجہ سے کيس التواء کا شکار رہا ۔
تین برس قبل سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کا سماء سے خصوصی انٹرویو ميں کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی قابل قبول نہیں، مخالفین کی حکومت ہے کس طرح انصاف ہوسکتا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب نواز شریف کے دور میں لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن کے دوران پولیس کی فائرنگ سے خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
from SAMAA https://ift.tt/3LfsUQD
0 Comments