سندھ ہائیکورٹ نے ناظم جوکھيو قتل کيس ميں مفرور پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کی حفاظتی ضمانت میں توسیع سمیت تمام درخواستیں مسترد کرديں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ 3 اپریل تک حفاظتی ضمانت کا فیصلہ برقرار ہے، فیصلے تک درخواستگزار کيخلاف کسی حکومتی اقدام کی قانونی حيثيت نہیں۔ حفاظتی ضمانت اسی تاثر کے تحت منظورکی گئی کہ درخواستگزار واپس آنا چاہتا ہے۔
پیپلزپارٹی رہنما جام عبدالکریم نے سندھ ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت میں 20روز توسیع کی استدعا کی تھی۔
اس سے قبل آج جام عبدالکریم نے آخری لمحات پر دبئی سے وطن واپسی کا فیصلہ موخر کردیا تھا۔ جام عبدالکریم کو آج دبئی سے اسلام آباد پہنچنا تھا مگر رکن قومی اسمبلی نے پاکستان روانگی سے کچھ دیر قبل واپسی موخر کردی۔
واضح رہے کہ جام عبدالکریم کا نام ناظم جوکھیو قتل کیس کے ملزمان میں شامل ہے اور وزارت داخلہ نے ای سی ایل میں شامل کر رکھا ہے۔
منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں ناظم جوکھیوقتل کیس میں نامزد پیپلز پارٹی کےرکن قومی اسمبلی جام کریم بجار کی وطن واپسی پر گرفتار کرنے کے بیان پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید کےخلاف توہین عدالت کی متفرق درخواست واپس لینے پر خارج کردی گئی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سندھ کے رہائشی ناظم جوکھیو نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں وہ ملیر میمن گوٹھ میں کچھ غیر ملکیوں کو پرندوں کے شکار سے روکنے کی کوشش کررہے تھے۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد ناظم جوکھیو کی تشدد زدہ لاش برآمد ہوئی تھی۔
ناظم جوکھیو کے لواحقین نے اس مبینہ قتل کے الزام میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی جام اویس گہرام، رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم سمیت 22 ملزمان کو نامزد کیا تھا، جن میں سے بیشتر افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ چند ملزمان ضمانت پر ہیں۔
وفاقی حکومت نے گزشتہ سال نومبر میں ناظم جوکھیو قتل کیس میں ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
from SAMAA https://ift.tt/eI34Uon
0 Comments