رہنما ق لیگ اور وفاقی وزیر مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ نے وزیراعظم کی جانب سے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی آفر قبول کرلی۔
مونس الہیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت نے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا جبکہ چوہدری پرویزالہٰی نے بھی اس پیشکش کو قبول کر لیا ہے۔
ترجمان ق ليگ کے مطابق وزيراعظم عمران خان نے پرويز الہٰی کومبارک باد دی جبکہ ناراض ارکان کو منانے کا ٹاسک بھی ديا، چوہدری شجاعت نے طارق بشیرچیمہ کومستعفیٰ ہونے کی اجازت دی۔
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے وزیراعظم عمران خان سے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کی بنی گالہ میں ملاقات کے بعد اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ ق ليگ نے عمران خان کی حمايت کا اعلان کرديا جبکہ تحریک انصاف پرويزالہٰی کو وزيراعلیٰ پنجاب کے اميدوار کے طور پر سپورٹ کريں گے۔
وزیر مملکت فرخ حبیب کا بھی کہنا ہے کہ ق ليگ اور پی ٹی آئی ميں تمام معاملات طے پاگئے اور وزیراعظم نے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
سماء سے گفتگو کرتے ہوئے منحرف ليگی رکن پنجاب اسمبلی اشرف انصاری کا کہنا تھا کہ جو عمران خان فیصلہ کریں گے اسے سپورٹ کرینگے، ن لیگ کی قیادت کو حکومت میں آنے کی جلدی ہوتی ہے۔
دوسری جانب ترین گروپ نے بھی پرویزالہٰی کو وزارت اعلیٰ کیلئے مناسب امیدوار قرار دے دیا، رہنما ترین گروپ فیصل جبوانہ کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی مناسب شخصیت ہیں،کام کیا جاسکتا ہے تاہم حتمی فیصلہ جہانگیر ترین کریں گے۔
خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی میں حکمران جماعت تحریک انصاف کے 184 ارکان ہیں جبکہ ان کو اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کی حمایت حاصل ہے جس کی 10 نشستیں ہیں جبکہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے انتخاب کے وقت 4 آزاد ارکان جبکہ پاکستان راہِ حق پارٹی کے ایک رکن نے بھی ان کو ووٹ دیا تھا۔ صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن کی بڑی جماعت مسلم لیگ ن کے 172 ارکان ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے 7 ارکان ہیں۔
from SAMAA https://ift.tt/3YJSsiF
0 Comments