Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

سندھ ہاؤس حملہ، آئی جی اور ایڈووکیٹ کے بیان میں تضاد

سندھ ہاؤس پر حملے اور ملزمان کی گرفتاری سے متعلق آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے بیان میں تضادات سامنے آئے ہیں، سپریم کورٹ نے رپورٹ کل دوبارہ طلب کرلی۔ جیالے رہنما قادر مندوخیل نے کہا کہ دہشتگردی کی دفعات کیوں نہ لگائی گئیں؟، آئی جی اسلام آباد اور وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید پر بھی تنقید کی۔

سندھ ہاؤس اسلام آباد پر تحریک انصاف کے کارکنان کے حملے پر وفاقی دارالحکومت کی پولیس کی رپورٹ سپریم کورٹ نے مسترد کردی۔ آئی جی اسلام آباد کی پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملزمان کیخلاف دہشت گردی کا ثبوت نہیں مل سکا۔

رپورٹ کے مطابق 2 ایم این ایز سمیت 16 ملزمان میں سے ایک رائے تنویر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں، دیگر تمام ملزمان نے جوڈیشل مجسٹریٹ سے ضمانت کروالی، ضمانت منسوخی  کیلئے درخواست بھی دائر کردی گئی ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کوئی ملزم پکڑا تو گیا ہے نہیں، ابھی تو وارنٹ گرفتاری حاصل کئے گئے ہیں۔

پی پی رہنماء قادر مندوخیل نے ایف آئی آر میں دہشتگردی دفعات نہ لگانے کا بڑا اعتراض اٹھاتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو جھوٹا بھی قرار دے دیا۔

پیپلزپارٹی کے ایم این اے نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو سکھر جیل کی دھمکی بھی دے ڈالی۔ کہا کہ اسلام آباد پولیس اب بھی شیخ رشید کی ہدایت پر کام کررہی ہے، شیخ رشید کو خبردار کرتا ہوں کہ تمہیں سکھر جیل میں ڈالوں گا۔

قادر مندوخیل نے آئی جی اسلام آباد کیجانب سے مبینہ طور پر غلط رپورٹ پیش کئے جانے پر توہین عدالت اور کیس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواستیں دائر کرنے کا بھی اعلان کردیا۔



from SAMAA https://ift.tt/Vc75u3q

Post a Comment

0 Comments