پاکستان مسلم لیگ نواز (ن) کی رہنما مریم نواز شریف نے عمرے روانگی کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست واپس لے لی۔
لاہور ہائی کورٹ میں ن لیگی رہنما مریم نواز شریف کی عمرہ روانگی کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
اس موقع پر مریم نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر درخواست واپس لینے کی استدعا کی۔ جس پر عدالت نے مریم نواز کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے مریم نواز کی درخواست واپس کردی۔
مریم نوازشریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ کل کی ٹکٹ تھی، اتنی جلدی پٹیشن پر فیصلہ ممکن نہیں تھا، موکل کی ہدایت پر درخواست واپس لے لی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ مریم نواز نے عمرہ کرنے اور پھر لندن جانے کیلئے پاسپورٹ واپسی کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز کی پاسپورٹ کی درخواست پر تین مرتبہ بینچ تحلیل ہوا تھا، پہلے جسٹس شہباز رضوی پر مشتمل بینچ نے سماعت سے معذرت کی تھی۔ دوسری بار جسٹس فاروق حیدر اور تیسری بار جسٹس اسجد جاوید گھرال نے معذرت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے مریم نواز کے پاسپورٹ کی واپسی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ مریم نواز کیخلاف سپریم کورٹ میں کیس زیر التوا ہے۔ مریم نواز کیخلاف نیب حملہ کیس بھی زیر التوا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق مریم نواز کے علاوہ تمام ملزمان بیرون ملک فرار ہو چکے ہیں۔ مریم بھی بیرون ملک چلی گئیں تو خدشہ ہے واپس نہیں آئیں گے۔
واضح رہے کہ مریم نواز نے پاسپورٹ واپسی کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
مریم نواز کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر انہوں نے اپنا پاسپورٹ عدالت میں جمع کرایا۔
درخواست کے مطابق مریم نواز 27 اپریل کو عمرے پر جانا چاہتی ہیں اور وہ اپنے بیمار والد میاں نواز شریف کی تیمارداری کے لیے لندن کا سفر بھی کرنا چاہتی ہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مریم نواز کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دے تاکہ وہ بیرون ملک سفر کر سکیں۔
عدالت کو درخواست میں بتایا گیا کہ مریم نواز کو لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری شوگر مل کیس میں ضمانت دی تھی۔
from SAMAA https://ift.tt/TpLNYtu
0 Comments