مسلم لیگ نواز کے نائب صدر حمزہ شہباز نے وزارت اعلیٰ کا حلف نہ لینے کے خلاف تیسری بار لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
حمزہ شہباز کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں تیسر بار آئینی درخواست دائر کی گئی۔ حمزہ شہباز کی درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ لاہورہائیکورٹ حلف سےمتعلق احکامات جاری کرچکی ہے، عدالتی احکامات پرعملدرآمد نہیں کیا جا رہا، گورنر پنجاب نےایک بارپھرعدالتی حکم ماننےسےانکارکردیا ہے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائیکورٹ حمزہ شہبازسے حلف لینے کیلئے نمائندہ مقرر کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ آج رات بارہ بجے تک حمزہ شہباز سے حلف نہ لیا گیا تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
عطا تارڑ نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پرویز الہیٰ اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس فوری بلا کر عدم اعتماد تحریک پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین شکنی کرنے والوں کے خلاف وفاق سے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواست کردی ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ 28 اپریل تک گورنر خود یا کسی نمائندے کے ذریعے حلف لیں۔ حلف میں تاخیر آئین کے خلاف ہے۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ گورنر پنجاب پابند ہیں کہ وہ قانون کے مطابق حلف لیں۔ آئین کے تحت صدر اور گورنر پنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں۔ پنجاب 25 دن کے بغیر وزیر اعلیٰ کے چل رہا ہے۔ اس وقت عثمان بزدار وزیر اعلی ٰکی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔
from SAMAA https://ift.tt/AH8NYzJ
0 Comments