کراچی میں صدر بم دھماکے میں ملوث دہشت گرد اللہ ڈنو سی ٹی ڈی کی کارروائی میں ہلاک ہوگیا۔
کراچی میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی سيد خرم علی اور ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضی وہاب نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی نے بتایا کہ اللہ ڈنو نامی دہشت گرد صدر بم دھماکے میں ملوث اورآئی ای ڈيزبنانے کا ماہر تھا۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اللہ ڈنو کو18 مئی کو ماردیا گیا ہےاوراس نے ہی ريموٹ کنٹرول سے صدر بم دھماکا کيا تھا،اللہ ڈنو کو ايران سے ہدايات مل رہی تھيں۔
خرم علی نے بتایا کہ دہشت گرد پہلے اندرون سندھ کارروائيوں کررہے تھے تاہم گزشتہ 1 ماہ سے يہ شہر ميں سرگرم ہوئے ہيں۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خرم علی کے مطابق کھارادر اور جامعہ کراچی دھماکے ميں ليڈز ملی ہيں اور ديگر دھماکوں ميں ملوث دہشت گردوں تک بھی جلد پہنچ جائيں گے۔
انھوں نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کو راء سے رقم ملنے کے شواہد ملے ہيں اور دہشت گرد ايرانی سرزمين استعمال کررہے ہيں۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ اللہ ڈنو پہلے گرفتارہوچکا تھا،ليکن ضمانت پرباہرآگيا۔ انھوں نے عدالتوں سے درخواست کی کہ ايسے ملزمان کو ضمانت نہ ديں۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید بتایا کہ 18 مئی کی رات 3 بجے سی ٹی ڈی نے کارروائی کی جس میں اللہ ڈنو مارا گيا۔
ایڈمنسٹریٹرکراچی کا کہنا تھا کہ ماضی کی طرح اب بھی دہشت گردی کےخلاف جنگ جيتيں گے اوررياست دہشت گردی کرنے والوں کےخلاف سخت کارروائی کرتی ہے کیوں کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور قوم نہيں ہوتی۔
from SAMAA https://ift.tt/Mzo4NhX
0 Comments