لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر متفرق درخواست پر چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر سے25مئی کو جواب طلب کرلیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کے لیے متفرق درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دئیے کہ آئین کے آرٹیکل63 اے کی تشریح سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اطلاق ماضی سے ہوگا۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حمزہ شہباز آئینی وزیراعلی نہیں رہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر سے25مئی کو جواب طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب سے ہٹائے جانے کے لیے چوہدری پرویز الہٰی اور پی ٹی آئی رہنما سبطین خان سمیت دیگر3 درخواستوں پر حمزہ شہباز سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کیا ہوا ہے۔
بیس مئی کو چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے چوہدری پرویز الہی اور پی ٹی آٸی کے سبطین خان سمیت 3 درخواستوں پر سماعت کی تھی جن میں درخواست گزاروں کی جانب سے علی ظفر دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز اپنی اکثریت کھو چکے ہیں۔آرٹیکل 134 کے تحت قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 186 ووٹ لینا ضروری ہے۔اگر پہلی مرتبہ 186 نہیں تو اگلے مرتبہ سادہ اکثریت ضروری ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/sY05VBv
0 Comments