نیپرا نے بجلی 1 ماہ کیلئے 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔اس فیصلے سے صارفین پر 113 ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا۔
درآمدی فیول کی قیمت میں اضافے کا بجلی صارفین پربھاری پڑنے لگا اور نیپرا نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر فیصلہ سنادیا۔
مئی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک ماہ کیلئے 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مئی میں بجلی کی پیشگی فیول لاگت 5.93 روپے فی یونٹ جبکہ مئی میں بجلی کی پیداواری لاگت 13.89 روپے فی یونٹ رہی۔
درآمدی فیول مہنگا ہونے سے بجلی کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ فرنس آئل سے بجلی کا ایک یونٹ 33، ڈیزل سے 30 اور ایل این جی سے 27 روپے میں پیدا ہوا۔
سماعت کے دوران سی پی پی اے حکام نے بتایا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، جولائی کے آخر کے لئے 42 ڈالر کی قیمت پر ایل این جی کارگوز مل رہے ہیں، موجودہ ملکی حالات میں انھیں خریدنا ناممکن ہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ہمیں بجلی نہ بنانے پر لوڈشیڈنگ اور بجلی بنانے پر مہنگی والی صورتحال ہے۔ اللہ کا واسطہ ہے کہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/uXCSLqy
0 Comments