الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فنڈنگ کیس کی سماعت آٹھ سال بعد مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فنڈنگ کیس کی سماعت آٹھ سال بعد مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
فیصلہ محفوظ کرتے وقت چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ قومی مفاد کامعاملہ ہے، جمہوریت کی مضبوطی اور ووٹرز کااعتماد بحال کرنا ضروری ہے، اس سلسلے میں بہت جلد دیگر جماعتوں کے خلاف کیس کی سماعت بھی مکمل ہوجائے گی۔ یقینی بنائیں گےکہ سب کے ساتھ انصاف ہو۔
فارن فنڈنگ کیس کیا ہے؟
تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کے مدعی اکبر ایس بابر ہیں۔
اکبر ایس بابر تحریک انصاف کے بانی ارکان میں شمار کئے جاتے ہیں۔
اکبر ایس بابر نے 14نومبر 2014 کو پاکستان تحریک انصاف کی غیر ملکی فنڈنگ کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں الزام لگایا گیا تھا کہ تحریک انصاف نے بیرون ملک سے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل کئے اور لاکھوں ڈالرز آف شور کمپنیوں کے ذریعے پارٹی کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کئے، پارٹی نے بیرون ملک سے فنڈز اکٹھا کرنے والے بینک اکاؤنٹس کو الیکشن کمیشن سے چھپایا۔
پاکستان تحریک انصاف نے اکتوبر 2015 میں الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت رکوانے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جسے طویل سماعتوں کے بعد فرروی 2017 میں مسترد کردیا گیا۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے لئے ایک خصوصی اسکروٹنی کمیٹی قائم کی، جس کے خلاف بھی تحریک انصاف عدالت میں گئی اور یہ درخواست بھی مسترد کردی گئی۔
اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی نے بینک اکاؤنٹس اور اس کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائیں اور پارٹی کو ملن ے والے عطیات کے بارے غلط معلومات فراہم کیں۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی کے بینک کھاتوں کی تفصیلات میں شامل رسیدیں بینک اسٹیٹمنٹ سے مطابقت نہیں رکھتیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/BfKPsrX
0 Comments