سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات وقت ہر ہوں گے۔
سندھ ہائی کورٹ میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی، ایم کیوایم کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم، جماعت اسلامی کے وکیل چوہدری آصف اور الیکشن کے وکیل پیش ہوئے۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ الیکشن کمیشن نے سندھ میں 13 اپریل 2022 کو بلدیاتی انتخابات کااعلان کیا، لیکن حکومت سندھ نےسپریم کورٹ کے فیصلے پرعملدرآمد نہیں کیا۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں کہ بغیراصلاحات الیکشن نہیں ہوناچاہیے، الیکشن اورلوکل گورنمنٹ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے، حکومت سندھ نے قانون سے ہٹ کرمرضی کی حلقہ بندیاں کیں، ڈھائی کروڑافراد کوعلم ہی نہیں ان کا ووٹ کس یوسی میں ہے۔
بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ ابھی انتخابی فہرستیں 12اگست کو مکمل ہوں گی، 12 اگست سے پہلے انتخابی عمل شروع ہی نہیں ہوناچاہیے، ڈھائی کروڑانٹریز ہونی ہیں، اور یہ بڑا کام ہے، انتخابی فہرستیں منصفانہ انتخابات کی بنیاد ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، اور 3 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپرچھپ چکے ہیں، جب کہ اب تک 50 کروڑروپےخرچ ہوچکے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن گھر گھر ووٹرزکی تصدیق کرا رہا ہے، کسی ووٹ کی تصدیق میں غلطی ہوئی ہو تو یہ بدنیتی نہیں بلکہ انسانی غلطی ہے۔
جماعت اسلامی کے وکیل چوہدری آصف نے اپنے دلائل میں مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے پہلے آرٹیکل 140 اے کے تحت قانون سازی اور بعد میں انتخابات کا حکم دیا تھا، عدالت عظمیٰ نے بلدیاتی اداروں کو خود مختار بنانے اور مقامی حکومتوں کے اداروں کو الگ فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس جنید غفار نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے تو حکم دیا تھا بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں، اس طرح انتخابات کرائے گئے تو بلدیاتی حکومت کمزور ترین تصور کیے جائیں گے۔
عدالت نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن ملتوی نہیں ہوں گے، بلکہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات وقت پرہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ نے بلدیاتی انتخابات روکنےکی درخواستیں مسترد کردیں، اور ریمارکس دیئے کہ کیس سے متعلق تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/3f2rcsx
0 Comments