Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

دعا زہرا کے والدین نے درخواست واپس لے لی، سپریم کورٹ نے معاملہ نمٹادیا

سپریم کورٹ نے دعا زہرا کے والدین کی جانب سے درخواست واپس لینے پر معاملہ نمٹادیا ہے

دعا زہرا کے والدین نے سندھ اہئی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست واپس لے لی ہے ، جس کے بعد سپریم کورٹ نے معاملہ نمٹادیا ہے۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ متعلقہ کیس ہمارے دائرہ کار میں نہیں، میڈیکل بورڈکی تشکیل کے لیے مناسب فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔

عدالتی فیصلے کے بعد دعا زہرا کے والدین کے وکیل جبران ناصر نے کہا کہ دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لئے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کی درخواست دائر کریں گے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس سجادعلی شاہ، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔

مہدی کاظمی نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ دعا زہرا کا میڈیکل عدالت کے حکم پر ہوا لیکن اس کے لئے کوئی میڈیکل بورڈ نہیں بنا۔

جسٹس منیب اختر نے مدعی سے استفسار کیا کہ آپ نےہاٸی کورٹ سے کیا استدعا کی تھی، جس پر مہدی کاظمی کے وکیل نے کہا کہ ہم نے عدالت عالیہ سے درخواست کی تھی کہ بچی کو طلب کیا جاٸے اور ہمارے حوالے کیا جاٸے۔

مہدی کاظمی کے وکیل کے جواب پر جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے دعا زہرا کو بلا کر اس کا بیان تو ریکارڈ کرلیا، اس طرح استدعا تو پوری ہوگٸی۔

دعا زہرا کیس میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کیا تھا؟ تفصیل پڑھیے

جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ 2 ہاٸی کورٹس نے دعا کا بیان ریکارڈ کیا کہ جس میں اس نے کہا کہ وہ مرضی سے گٸی ہے، جب لڑکی خود کہتی ہے کہ اسے اغوا نہیں کیا گیا تو کیس تو خود ہی ختم ہوگیا لیکن سندھ ہاٸیکورٹ نے پھر بھی احتیاط سے کام لیا۔

عدالتی استفسار پر مہدی کاظمی نے کہا کہ میری بیٹی کو ہراساں کیا گیا ہے۔ اس نے دباؤ میں بیان دیا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ اس نےتو آپ کے سامنے ہاٸی کورٹ میں بیان دیا تھا۔ وہ تو بار بار کہہ رہی ہےکہ اس نےمرضی سے شادی کی ہے اسے اغوا نہیں کیا گیا، اگر دعا زہرا نے دوبارہ کہہ دیا کہ شوہرکےساتھ رہنا ہے تو کیا کریں گے۔

عدالت کے استفسار پر دعا زہرا کے والد سید مہدی کاظمی نے کہا کہ انہیں اپنی بچی سے نہیں ملنےدیاگیا، صرف پانچ منٹ کے لٸے فاضل جج کے چیمبر میں ملاقات کراٸی گٸی تھی، ملاقات کے وقت وہاں پولیس افسران بھی موجود تھے۔

جسٹس سجادعلی شاہ نے استفسار کیا کہ اگر ہم آپ کو 6 سے 8 گھنٹے کی ملاقات کرادیں پھر ٹھیک ہے؟

جسٹس محمدعلی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ آپ اور آپ کی اہلیہ دعا زہرا سے مل کر تسلی کرلیں۔اس کے بعد بھی اگر دعا نے آپ کے ساتھ جانے سے انکار کردیا تو پھر کیا کریں۔

سپریم کورٹ نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ بھی کرلیا تھا۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/Lrhukqt

Post a Comment

0 Comments