کراچی کے علاقے اسکیم 33 غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پرتشدد واقعات پیش آنے پر حکومت سندھ نے 5 اہلکاروں کو معطل کردیا، جب کہ کمشنر کراچی کو واقعے کی مزید تحقیقات کرکے تین روز میں رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکومت سندھ کے اعلیٰ حکام نے ڈسٹرکٹ ایسٹ اسکیم 33 گلزار ہجری غازی گوٹھ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران پر تشدد واقعات پیش آنے پر پانچ افسران کو معطل کردیا ہے۔
چیف سیکریٹری سندھ کے حکم نامے کے مطابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایسٹ حشام مظہر، اسٹنٹ کمشنر گلزار ہجری ندیم کھوکھر، مختار کار اسکیم 33 جلیل بروہی، ٹیپدار عاشق تنیو اور سب انسپکٹر اینٹی انکروچمنٹ پولیس محمد احمد معطل ہونے والوں میں شامل ہیں۔
چیف سیکریٹری سندھ نے گلزار ہجری میں ہونے والے آپریشن کی تحقیقات کیلئے کمشنر کراچی اقبال میمن کو ذمہ داری سونپ دی ہے، جو تین روز میں تحقیقات کرکے اپنی رہورٹ چیف سیکریٹری سندھ کو پیش کرینگے۔
واضح رہے کہ ہفتہ 30 جولائی کو ضلعی انتظامیہ نے اسکیم تینتیس،عبداللہ شاہ غازی گوٹھ میں تجاوزارت کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا۔ جہاں احتجاجی مظاہرین نے پولیس پر دھاوا بولا، اس دوران مبینہ طور پر فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے تین خواتین سمیت چھ افراد زخمی بھی ہوئے۔ جس کے بعد انکروچمنٹ کے خلاف آپریشن روک دیا گیا۔
تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔ مظاہرین کے دعوے کے مطابق پولیس نے عورتوں پر بہیمانہ تشدد کیا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/kzDUQvF
0 Comments