پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ ترازو ٹھیک ہوگا تو پاکستان خودٹھیک ہوجائےگا، عوام کےنمائندوں کو اپنےسےبڑھ کرسوچناپڑتاہے۔
اسلام آباد میں حکمراں اتحاد اور پی ڈی ایم رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتےہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئرنائب صدر مریم نواز نے عدلیہ کے فیصلوں اور طریقہ کار پر کڑی تنقید کی۔
انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے خلاف فیصلے دینے والوں کو چن چن کر بینچ میں بٹھایاجاتا ہےاور عدلیہ کی توہین کوئی اورنہیں بلکہ متنازع فیصلے کرتے ہیں ،کسی بھی ادارےکی توہین باہرسےنہیں بلکہ ادارےکےاندرسےہوتی ہے۔
مریم نوازنے کہا کہ کچھ ایسےحقائق ہیں جو قوم کےسامنےرکھناچاہتی ہوں کیوں کہ عوام کےنمائندوں کو اپنےسےبڑھ کرسوچناپڑتاہے۔
انھوں نے کہا کہ فرح گوگی راتوں رات فرارہوگئی لیکن کسی نےنام ای سی ایل پرنہ ڈالا مگر جب مریم نواز نے عمرے کےلیے پاسپورٹ مانگا تونہیں دیا گیا،میں 5سالوں سےعدالتوں میں ہوں،علیمہ خان پرکوئی سوموٹونہیں ہوا۔
مریم نوازنے کہا کہ میں ڈیتھ سیل میں ہوکرآجاتی ہیں لیکن علیمہ خان کوکہاجاتاہےکہ جرمانہ دواورگھرجاؤ مگر میں 5 برس سے عدالتوں میں ہوں۔
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نےایک جج کوبدنام کیااور ان کی بیوی4سال تک عدالتوں میں رلتی رہی، ججزسےپوچھناچاہتی ہوں کہ جسٹس فائز کےحوالےسےآپ نےکیاکیا؟۔
عمران خان اورعدالت پر مزیدتنقید کرتےہوئے مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ اسی عدالت نےعمران خان کو صادق اورامین قراردیا،مگر دھرنےکےحوالےسےعمران خان نےعدالتی احکامات کو روندا تو کہا گیا ہوسکتا ہے کہ عمران خان تک پیغام نہ پہنچاہو۔
لیگی رہنما نے کہا کہ کیا سارے سوموٹو صرف مسلم لیگ اوراتحادیوں کیلیے ہیں؟کیاکسی عدالت میں عمران خان کےخلاف سوموٹولینےکی ہمت ہے؟ اورکون ساایساجرم ہے جوعمران خان نےنہیں کیا؟اگرآپ تنقیدسےایساڈرتےہیں توسوچیں ملک کہاں جارہاہے؟۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مریم نواز کی گفتگو کو سپورٹ کرتے ہیں اور عدالت سے فیصلے کا حق نہیں چھین رہے بلکہ اس بنچ سے انصاف کی توقع نظر نہیں آرہی، اس لئے اس کیس کی سماعت فل کورٹ کرے۔
انھوں نے کہا کہ ہم کیوں اپنے ملک میں اجنبی لگ رہے ہیں، مشکل پیدا کرنا کوئی بڑی بات نہیں ہے، معیشت کو ٹھیک کرنا ہے لیکن ہمیں یہ کرنے تو دیا جائے، ہم نے اپنے ملک کے مستقبل کو روشن بنانا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں استحکام آئے گا تو معیشت بھی ٹھیک ہوگی تاہم قوم کو اس حد تک نہ پہنچایاجائےکہ وہ بغاوت پر مجبورہو۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ہرایک کوخوداحتسابی کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کچھ قوتیں ملک کو آمرانہ ون یونٹ بنانا چاہتی ہیں تاہم ہم ملک میں جمہوری نظام چاہتے ہیں، کچھ قوتوں کو یہ ہضم نہیں ہورہا کہ عوام اپنے فیصلے خود کر رہے ہیں۔
بلاول کا کہنا تھا کہ سارےججزکورٹ میں ہوں گےاورفیصلہ دینگےتوسب کوقبول ہوگا،اس کیس کافیصلہ فل کورٹ بینچ سنائےتوسازش کامیاب نہیں ہوگی اور ہم چاہتےہیں کہ ہمارے ادارےغیرمتنازعہ رہیں اور جمہوری جماعتوں کاایک ہی مطالبہ ہےکہ فل کورٹ بینچ چاہیے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/HIfUqa1
0 Comments