پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ق) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب پر ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف کیس میں فریق بننے کی درخواستیں جمع کرادی ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے کامران مرتضیٰ جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے فریق بننے کی درخواست جمع کروائی ہیں۔
جے یو آئی (ف) کا موقف
جے یو آئی (ف) میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کو طلب کرکے ان کے عہدے کی تضحیک کی، جمعیت علمائے اسلام ایک بڑی جماعت کے طور پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتی۔
آرٹیکل 63 اے کے کیس کا فیصلہ تین رکنی بینچ اکیلے نہیں کرسکتا۔ چیف جسٹس موجودہ کیس میں ابہام دور کرنے کے لیے فل کورٹ تشکیل دیں۔
وزیراعلی پنجاب انتخاب کیس میں فریق بننے کے لیے جمعیت علمائے اسلام اور پیپلز پارٹی نے بھی فریق بننے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی
پیپلز پارٹی کی درخواست میں کیا کہا گیا؟
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جمہوریت اور عدلیہ کے لیے پیپلز پارٹی کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی پنجاب حکومت کی اتحادی جماعت ہے، انصاف کے تقاضوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے کیس میں باضابطہ فریق بنایا جائے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/lzfCGSZ
0 Comments