چوہدری شجاعت حسین اور ان کے صاحبزادے سالک حسین نے فواد چوہدری کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے چوہدری شجاعت، سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ ہمیں تحریک انصاف کا امیدوار نہیں چاہئے، تو میں چوہدری شجاعت کے صاحبزادے سالک حسین اور ق لیگ کے طارق بشیر چیمہ سے کہتا ہوں کہ وہ قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیں، کیوں کہ انہوں نے تحریک انصاف کے ووٹ لے کر قومی اسمبلی تک رسائی حاصل کی تھی۔
فواد چوہدری نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سالک اور طارق چیمہ تو کونسلر بھی نہیں بن سکتے تھے اگر ان کا اتحاد تحریک انصاف سے نہ ہوتا، اگر ان میں آج بھی جرات ہے تو استعفے دیں اور الیکشن لڑ کر دکھائیں، اگر ان کو اپنے حلقوں میں جوتے نہ پڑے تو پھر ہم سے گلہ کرنا۔
چوہدری شجاعت کی صحت اور خط پر بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سالک حسین اور طارق بشیر چیمہ نے ہی رات گئے چوہدری شجاعت سے غلط فیصلہ کرایا اور ایک خط پر انگوٹھا لگوا لیا، کیوں کہ چوہدری شجاعت تو ایک عرصے سے علیل ہیں اور ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت محدود ہوچکی ہے۔
چوہدری شجاعت کا ردعمل
فواد چوہدری کے اس بیان پر چوہدری شجاعت حسین بھی چپ نہ رہے اور انہوں نے فواد چوہدری کو فوراً ٹیلی فون کیا اور کہا کہ کیا آپ میری کسی سے کشتی کرانا چاہتے ہیں۔
چوہدری شجاعت کی بات پر فواد چوہدری انہیں جواب دینے کی بجائے آگے سے مسکرا دیے۔
سالک حسین کا ردعمل
سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور تحریک انصاف کے ووٹ لینے کے بیان پر چوہدری شجاعت کے صاحبزادے سالک حسین نے سماجی رابطے کی ٹویٹ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ دونوں جماعتوں یعنی پاکستان مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف ملک بھر میں ایک دوسرے کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہیں کریں گے۔
سالک حسین نے بھرپور جواب دیتے ہوئے کہا کہ شاید فواد چوہدری یہ بات بھول گئے ہیں کہ اس ایڈجسٹمنٹ سے وہ خود بھی مستفید ہوئے تھے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/CsGlkjv
0 Comments