Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

ممنوعہ فنڈز ضبطگی نوٹس ؛ پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے لئے 2 ہفتوں کی مہلت

الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے کے نوٹس کا جواب جمع کرانے کے لئے پی ٹی آئی کو 2 ہفتوں کی مہلت دے دی۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کی ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، تحریک انصاف کے وکیل شاہ خاورالیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے۔

دوران سماعت پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے الیکشن کمیشن کے روبرو بتایا کہ انور منصور بھی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں۔

پی ٹی آئی نے فنڈز ضبط ہونے کے نوٹس پر دستاویز اور جواب دینے کیلئے 4 ہفتے کا وقت مانگ لیا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ساری دستاویز تو پی ٹی آئی کیس میں دے چکی تھی۔

جواب میں پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے کہا کہ جس قسم کا آرڈر آیا بہت سی چیزوں کی تفصیل بتانی ہے، پی ٹی آئی فارن چیپٹر سے بھی دستاویز منگوانی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے معاون وکیل کی استدعا پر ریمارکس دیئے کہ ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت نہیں دے سکتے، جس پر معاون وکیل نے کہا کہ کم از کم 2 ہفتے کا وقت تو دے دیں۔

معاون وکیل کی استدعا پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی سے 6 ستمبر تک جواب طلب کر لیا۔

الیکشن کمیشن نے 10 اگست کو ممنوعہ فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد میں بھی چیلنج کررکھا ہے۔

ممنوعہ فنڈ کیس کیا ہے؟

رواں برس 2 اگست کو الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے اپنی قیادت کے زیرانتظام چلنے والے مجموعی طور پر 16 اکاؤنٹس چھپائے۔ اکاؤنٹس ظاہر نہ کرنا پی ٹی آئی کی جانب سے آرٹیکل 17(3) کی خلاف ورزی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا تھا کہ 2008 سے 2013 تک عمران خان کے جمع کرائے گئے سرٹیفکیٹ صریحاً غلط ہیں۔ عمران خان کے سرٹیفکیٹ سٹیٹ بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ممنوعہ فنڈنگ کا معاملہ پولئٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کی شق چھ (3) کے زمرے میں آتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس نے اپنے تحریری فیصلے میں پی ٹی آئی کو فنڈنگ ضبط کرنے کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات کرنے کا حکم دیا تھا۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/XSw7T4x

Post a Comment

0 Comments