ہر گزرتے دن کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریاں بڑھتی جارہی ہیں اور لوگوں کی نقل مکانی تیزی سے جاری ہے۔
ایک جانب تمام ادارے اور زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے سرگرداں ہیں تو دوسری جانب دوست ممالک کی جانب سے بھی ہر ممکن امداد کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود سیلاب زدہ علاقوں میں ہر روز نئے انسانی المیے جنم لے رہے ہیں۔
کراچی کو ملک کو ملانے والا صرف ایک زمینی راستہ
سیلاب کے باعث اندرون سندھ میں کئی شاہ راہوں پر پانی ہی پانی ہے۔ نیشنل ہائی وے آٹھ روز سے بند ہے، انڈس ہائی وے مختلف مقامات پر کئی فٹ پانی میں ڈوبی ہے، ٹرینوں کی آمد و رفت بھی معطل ہے۔
موٹر وے حکام کے مطابق کراچی سے اندرون ملک جانے کے لیے این 5 استعمال کی جائے۔
سندھ میں صورت حال سب سے زیادہ خراب
سیلاب اور بارشوں سے سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان سندھ میں ہوا ہے۔ گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کے مطابق سندھ میں اب تک 468 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جب کہ 31 لاکھ ایکڑ رقبے پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔
سندھ کے تینوں بیراجوں پر سیلابی صورت حال برقرار ہے۔ دریائے سندھ میں اونچےدرجے کا سیلاب کی وارننگ اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بعد الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
دریائے سندھ میں دادو کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے، جہاں مزید 40 دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ دادو کو تحصیل جوہی سے ملانے والی سڑک سیلابی پانی ميں ڈوب چکی۔ میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ کے قریب انڈس ہائی وے زیر آب آگئی، جس کے بعد متاثرين کو کشتيوں پر محفوظ مقامات پر منتقل کيا جا رہا ہے۔مہران ہائی وے پر بھی جگہ جگہ پانی ہی پانی ہے۔
سکھر اور شکارپور میں کچے کے سیکڑوں دیہات ڈوب گئے جس کے بعد علاقے کے ہزاروں مکین محصور ہو کر رہ گئے ہیں، میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ میں انڈس ہائی وے بھی زیرآب آگئی، دادو ميں الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
میہڑ اور خیرپور ناتھن شاہ میں سیلابی پانی کے باعث انڈس ہائی وے زیر آب آگئی ہے۔ پانی کی سطح بلند ہونے پر مٹیاری کی تحصیل سعیدآباد میں ڈیم کا بند ٹوٹنے کے بعد 3 افراد ریلے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے۔
بدین اور میرپور خاص کے دیہات کو ڈوبنے سے بچانے کیلئے پران ندی اور ایل او بی ڈی پر پڑنے والے شگاف کو بند کرنے کا کام جاری ہے۔
تمام تر مشکلات کے باوجود سرکاری محکموں اور فلاحی تنظیموں کے اہلکاروں کے علاوہ پاک فوج اور پاک بحریہ کے خصوصی دستے اپنے پریشان حال بھائیوں کی مدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
بلوچستان
خضدار سے گوادر جانے والی شاہراہ ايم 8 اٹھارہ روز بعد بھی نہ کھل سکی۔ سندھ کو بلوچستان ملانے والی یہ اہم شاہراہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند کردی گئی تھی۔ جس سے رابطہ سڑکیں بھی شدید متاثر ہیں اور دور دراز علاقوں کا شہر سے رابطہ منقطع ہوگيا ہے۔
سیلابی صورت حال کے باعث کوہلو کا بلوچستان کے بیشتر اضلاع اور پنجاب سے زمینی رابطہ تاحال منقطع ہے۔
کوہلو اور دکی رابطہ سڑک لوہارکی کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے سے سبزی پھل اور دیگر اشیاء کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ ایک ہفتے سے وسطی بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے۔
چمن شہر اور مضافاتی علاقوں میں حالیہ بارشوں کی وجہ سے سیلاب نے ہرطرف تباہی مچا رکھی ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں نے نہ صرف زندہ انسانوں کو متاثر کیا، بلکہ قبرستان بھی تباہی سے محفوظ نہ رہ سکے۔ حفاظتی بند نہ ہونے کے باعث رحمان روڈ پر قبرستان کا ایک حصہ پانی میں ڈوبنے سے درجنوں ميتیں بھی سیلاب میں بہہ گئیں۔
پاک فوج اور ایف سی بلوچستان کی جانب سے سول انتظامیہ کے ہمراہ ڑوب، چمن، مسلم باغ، موسیٰ خیل اور نواحی علاقوں میں سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
مختلف علاقوں میں پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کے بعد اب سیلاب زدگان کی بحالی کا مرحلہ آن پہنچا ہے۔ اس کے لیے روزانہ کی بنیاد پر خوراک کی فراہمی، علاج معالجے اور ٹینٹس کی فراہمی کیلئے کاوشیں جاری ہیں۔
ایف سی بلوچستان کی جانب سے سول انتظامیہ کے ہمراہ ڑوب، موسیٰ خیل، پشین، چمن، مسلم باغ اور نواحی علاقوں میں تقریباً 2400 سے زائد لوگوں کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور اب ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اب تک ڑوب اور موسیٰ خیل میں 20 میڈیکل کیمپس، پشین اور چمن میں 4 میڈیکل کیمپس اور مسلم باغ میں 25 میڈیکل کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں جہاں 4520 سے زائد مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی گئی۔ جبکہ سیلاب زدگان میں 5275 راشن کے بیگز تقسیم کیے جا چکے ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف شہروں اور دیہات کو ملانے والی سڑکوں کی مرمت وبحالی کا سلسلہ بھی جاری ہے- اس سلسلے میں موسیٰ خیل کے ٹریک ماشکیل- کنگری اور ٹریک ماشکیل- دورگ کو ضروری مرمت کے بعد بحال کر دیا گیا ہے۔ وسطہ ڈیم میں شگاف کی وجہ بند سڑک قمر دین کاریز تا ڑوب کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/ZOSFtUr
0 Comments