قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خاب کا کہنا ہے کہ ہم صرف 11 یا 15 کھلاڑیوں کی ٹیم نہیں ہیں بلکہ ایک خاندان ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے شاداب خان کا بیان جاری کیا گیا ہپے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ہر تاریک سرنگ کے آخر میں ایک روشنی ہوتی ہے اور عالمی وبا CoVID-19 ہمارے لیے ایک نعمت بن گئی کیونکہ اس نے کرکٹرز کے ایک گروپ کو مضبوطی سے جڑے ہوئے خاندان میں تبدیل کر دیا اور بائیو سیکیور ببل کی پابندیوں نے ایسا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ کوویڈ سے پہلے بھی ہم نے ایک ساتھ سفر کیا، ایک ہی ڈریسنگ روم، ڈائننگ ایریاز اور نماز کی چٹائیاں شیئر کیں لیکن بائیو سیکیور ماحول کا مطلب یہ تھا کہ ہم باہر کی دنیا سے مکمل طور پر کٹ گئے تھے اور یہ دنوں کی نہیں بلکہ مہینوں تک جاری رہا۔
بابر اعظم سے متعلق اسپین بالر نے کہا کہ قومی ٹیم کے کپتان نا صرف ہماری رہنمائی کر رہے ہیں بلکہ انہوں نے ٹیم کو بڑے اعتماد کے ساتھ بااختیار بھی بنایا۔ انہوں نے نئے اور پرانے کے تصور کو ختم کرکے ‘ہر ایک کی اہمیت’ کے فلسفے کو اجاگر کیا۔
شاداب خان نے مزید کہا کہ بابر اعظم کو ان کی انتظامی صلاحیتوں اور کپتانی کے دباؤ کے باوجود مکمل مستقل مزاجی کے ساتھ پرفارمنس پر خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا۔ وہ ایک قابل رہنما ثابت ہوا جس نے اپنے اخلاق ، خیال رکھنے والے رویے اور شاندار کارکردگی کے ذریعے اپنے ساتھیوں کے لیے مثال قائم کی۔
بولنگ آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ اب ہم صرف 11 یا 15 کھلاڑیوں کی ٹیم نہیں ہیں، بلکہ ایک خاندان ہے، جو تعاون، اتحاد اور ٹیم ورک پر یقین رکھتا ہے ۔ ہم نے ایسا کلچر متعارف کرایا ہے، جہاں ایک نوجوان کھل کر اور بے تکلفی سے بات کر سکتا ہے، اور سینئرز کے سامنے اپنی رائے دے سکتا ہے جو بالآخر ہمیں اتحاد، کھلے پن اور بہتر کارکردگی کی طرف لے جا رہا ہے۔
اے سی سی ٹی 20 ایشیا کپ سے متعلق شاداب خان نے کہا کہ ہم سب متحدہ عرب امارات میں واپس آکر بہت پرجوش ہیں۔ ہمارے پاس دبئی کی کچھ دلکش یادیں ہیں اور گزشتہ برس آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ اس سے پہلے ہم نے یہاں تینوں فارمیٹس میں سرفہرست فریقوں کے خلاف شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔
شاداب خان کا کہنا تھا کہ ڈریسنگ روم پرسکون اور پر سکون ہے۔ ہم چیزوں کو سادہ اور سیدھا رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں،ہماری توجہ صرف اور صرف اپنے کھیل پر ہے۔
پاک بھارت میچ سے متعلق شاداب خان نے کہا کہ کسی بھی مقابلے کی طرح اتوار کا میچ بھی اہم ہے کیونکہ یہ بقیہ میچوں کے لیے ہماری ایک سمت کا تعین کرے گا۔ لیکن ہم زیادہ نہیں سوچ رہے ہیں، اسی حربے نے پچھلے سال ہم سب پر اچھے اثرات مرتب کئے تھے۔
شاہین شاہ آفریدی کی عدم موجودگی کو ٹیم کے لیے دچھکا قرار دیتے ہوئے شاداب خان نے کہا وہ ٹیم کے سب سے اہم بالر ہیں لیکن کرکٹ کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ انفرادی نہیں بلکہ ٹیم کا کھیل ہے۔ ہمارے خاندان میں بہت سے میچ وننگ بالرز ہیں اور مجھے حارث رؤف، نسیم شاہ، شاہنواز دہانی اور دیگر پر بھروسہ ہے۔
ایشیا کپ میں کاکردگی کے حوالے سے شاداب خان نے کہا کہ ذاتی طور پر میں ایشیا کپ کا کھلاڑی بننا چاہتا ہوں لیکن اس سے بھی بڑا اور اہم مقصد پاکستان کے لیے شاندار ٹرافی جیتنا ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Dqt1KjV
0 Comments