Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

دہشتگردی کا مقدمہ؛ عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کردی۔

گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس کے بعد عمران خان کو گرفتاری کا خدشہ ہے۔

گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دہشت گردی کے مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی ہے۔

عمران خان کی جانب سے وکیل بابر اعوان اور فیصل چوہدری کے ذریعے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں عمران خان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عدالت کے حکم پر مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کو تیار ہیں۔

عمران خان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ میرا ماضی کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے نہ ہی کبھی سزا ہوئی، فرار ہونے یا پراسیکیوشن کے شواہد خراب کرنے کا امکان تک نہیں۔ اس لئے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی جائے۔

رجسٹرار آفس نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر 3 اعتراض لگا ديئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض لگاتے ہوئے درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔

رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات میں کہا گیا کہ پہلے تو عمران خان نے درخواست پر بائیو میٹرک نہیں کرایا۔

رجسٹرار آفس کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف پر سب سے بڑا اعتراض یہ لگایا گیا کہ عمران خان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج ہوا ہے تو وہ انسداد دہشت گردی عدالت میں جانے کی بجائے ہائی کورٹ کیسے آ گئے۔

رجسٹرار آفس کی جانب سے عمران خان کی درخواست پر تیسرا اعتراض یہ لگایا گیا ہے کہ عمران خان نے اپنی درخواست میں دہشت گردی کے مقدمہ کی مصدقہ نقل بھی فراہم نہیں کی۔

عمران خان کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔

بابر اعوان نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان بنی گالہ میں اپنے گھر ہی موجود ہیں۔ جس پر عمران خان کی بائیومیٹرک نہ ہونے کا اعتراض وقتی طور پر ختم کر دیا گیا۔

عدالت نے عمران خان کی تین دن کیلئے راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ عدالت سے رجوع تک عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔

عمران خان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج

گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج اور اعلیٰ پولیس افسران کو دھمکیوں کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف مجسٹریٹ اسلام آباد علی جاوید کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق عمران خان نے تقریر میں پولیس افسران اور جج کو دھمکیاں دیں اور ڈرایا، عمران خان کی تقریر کا مقصد عدلیہ اوراعلیٰ حکام کادہشت زدہ کرنا تھا۔

متن کے مطابق دھمکیوں کا مقصد یہ تھا کہ عدلیہ اور حکام اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری نہ کریں، تقریر سے پولیس حکام عدلیہ اورعوام میں خوف وہراس پھیلایا گیا ہے، تقریر سے عوام میں بے چینی، بد امنی، دہشت پھیلی اور امن تباہ ہوا۔

عمران خان کا متنازعہ بیان

20 اگست کو اسلام آباد میں جلسے سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، مجسٹریٹ زیبا چوہدری تم پر کیس کریں گے، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز گل پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/qPh1sxB

Post a Comment

0 Comments