سابق وزیرخزانہ اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما اسحاق ڈار نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اسحاق ڈار کی وطن واپسی کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ان کی پاکستان واپسی کی حتمی تاریخ کے لئے آج لندن میں اہم میٹنگ ہوگی جس میں نوازشریف، شریف خاندان اوراسحاق ڈار میں مشاورت ہوگی۔
امکان ہے کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی رواں ماہ ہوجائے گی تاہم اسحاق ڈار کی وطن واپسی کی تاریخ کا حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے۔
لندن میں نماز جمعہ کے بعد اسحاق ڈار،نواز شریف اور شریف خاندان کے درمیان ملاقات ہوگی۔
سینئر لیگی رہنماؤں نے نوازشریف کو تجویز دی ہے کہ اسحاق ڈار وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ وطن واپس جائیں تاہم اسحاق ڈار کمرشل پرواز سے آئیں گے یا وزیراعظم کے ساتھ ان کی واپسی ہوگی،اس کا فیصلہ نوازشریف کریں گے۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار تقریبا 4 سال بعد بیرون ملک سے وطن واپس آرہے ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کواسلام آباد کی احتساب عدالت نے پولیس کو لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو وطن واپسی پر گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹ 7 اکتوبر تک معطل کردیئے۔
عدالت نے 5 سال بعد اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری معطل کئے اور کہا کہ انھیں وطن واپسی پر ائیرپورٹ سے عدالت آنے تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ اس حوالے سے عدالت نے باقاعدہ احکامات جاری کردئیے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جولائی کے آخری ہفتے میں وطن واپس آنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم قانونی مشیروں نے اسحاق ڈار کو سپریم کورٹ میں پٹیشن کا فیصلہ آنے تک لندن میں قیام بڑھانے کا مشورہ دیا۔
اس سے قبل اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ پاکستان جانےکےحوالےسےپروگرام منسوخ نہیں ہوا اورپاکستان روانگی کا شیڈول جولائی کے آخر میں ہے تاہم ایسا نہ ہوسکا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے حکومتی عہدے داروں کو قانونی پیچیدگیاں اور اسحاق ڈار کے لئے حالت ساز گار بنانے کی ہدایات کی تھی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/xUr6ZNJ
0 Comments