سینیٹر اور نو منتخب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا ہے۔
نو منتخب وزیر خزانہ اور سینیٹر اسحاق ڈار بدھ 28 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت پہنچے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور ن لیگ کے رہنما طارق فضل چوہدری بھی ان کے ہمراہ تھے۔
عدالت آمد پر میڈیا سے گفتگو میں اسحاق ڈار نے فرنٹ پوزیشن پر کھلتے ہوئے بھرپور طریقے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے اور نہ ہم نے کوئی ڈیل کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور حکومت میں وزراء بڑے بڑے دعوے کیے گئے کہ آج اسحاق ڈار کو واپس لارہے ہیں کل واپس لارہے ہیں، ایک چینل نے بدقسمتی سے میرے خلاف غلط خبر چلائی، چینل نے معافی مانگی اور تین کروڑ روپے ہرجانہ وصول کیا۔ جھوٹے فراڈ اور فیک کیسز ہیں جہنوں نے کیس بنائے انہیں معافی مانگنی چاہیے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ میں حال ہی میں پاکستان پہنچا ہوں، پرسوں رات واپسی ہوئی اور کل بھی کوشش کی تھی کہ عدالت آؤں، تاہم منگل 27 ستمبر کو جج صاحب چھٹی پر تھے، عمران خان حکومت نے میرا پاسپورٹ منسوخ کرایا تھا، سفتار خانے کو کہا گیا تھا کہ کہیں سے بھی اپلائی کرے تو پاسپورٹ نہیں دینا، میرے خلاف کیس جعلی کیس ہے، میں نے ہمیشہ وقت پر ٹیکس ریٹرن جمع کرائے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/1BcWuim
0 Comments