ایچ آر سی پی نے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کردیا۔
کمیشن کے 36 ویں سالانہ اجلاس کے اختتام پر جاری بیان میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کو باور کرایا گیا کہ انکا طرزِ عمل نہ صرف پاکستان کی جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے بلکہ لوگوں کے بنیادی حقوق پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت ہلاکتوں میں ملوث مجرموں کا محاسبہ نہ ہونا تشویش کا باعث ہے، لالہ فہیم بلوچ کو کراچی سے لاپتہ ہوئے دو ماہ بیت چکے ہیں جنہیں فوری بازیاب کرایا جائے۔
کمیشن نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے لاکھوں سیلاب متاثرین کی آباد کاری کیلئے فوری اقدامات کا بھی مطالبہ کیا اور کہا حالیہ سیلاب میں اپنے گھروں اور روزگار سے محروم ہونے والے لاکھوں افراد کی آبادکاری کی کوششوں میں تیزی لائی جائے۔
ایچ آر سی پی نے زرعی اصلاحات کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے کیونکہ یہ اصلاحات نہ صرف غربت میں کمی لانے اور خوراک و مکان تک مساوی رسائی جیسے حقوق کے حصول کے لیے ضروری ہیں بلکہ سیلاب سے متاثر لوگوں کی دوبارہ آبادکاری کے لیے بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔
ایچ آر سی پی نے کراچی میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں دو افراد کے بہیمانہ قتل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ انصاف کی فراہمی کے حوالے سے لوگوں کا ریاست پر اعتماد ختم ہو چکا ہے۔
کمیشن نے کہا کہ ریاست کو سوات کے باشندوں کے مطالبات پر بھی کان دھرنا ہوں گے جو طویل عرصہ سے شدت پسندی میں اضافے سے خبردار کر رہے ہیں، اور اُنہیں انتہاپسندی سے پھوٹنے والے تشدد کے رحم کرم پر بےیارو مددگار نہيں چھوڑا جا سکتا۔
ایچ آر سی پی نے کہا سندھ میں شیڈول ذاتوں کو حکومت میں مناسب نمائندگی دی جائے اور اُنہیں ہر قسم کے امتیازی سلوک سے تحفظ فراہم کیا جائے۔ خواجہ سراء افراد (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2018 کے خلاف مذموم مہم ختم ہونی چاہیے اور صوبائی حکومتوں کو بھی خواجہ سراؤں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی کرنا ہو گی۔
افغان مہاجرین کے حوالے سے ریاست ایسی حکمت عملی اختیار کرے جو پاکستان میں اُن کے پناہ لینے اور ملک میں بطورِ مہاجرین باعزت زندگی بسر کرنے کا حق تسلیم کرے، جبکہ اِس کے ساتھ ساتھ میـزبان برادریوں کے سیاسی و معاشی حقوق کی حفاظت بھی کرے۔
ایچ آر سی پی نے کہا کہ معذوروں کو تمام سرکاری اداروں تک رسائی دی جائے، عدالتی تقرریاں لسانیت، عقیدے یا صنفی امیتاز سے بالا تر ہو کر میرٹ پر کی جائیں، جمہوری نظام کے استحکام کے لیے تمام افراد کے اظہار، اجتماع اور انجمن سازی کے حق کو تحفظ دینا ناگزير ہے، حکومت شہریوں کے پرامن احتجاج کے حق کی حفاظت یقینی بنائے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/9jyXOJZ
0 Comments