سپريم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے وزیر اعظم شہباز شریف کی نااہلی کیلئے تحريک انصاف کی رہنما عندلیب عباس کی درخواست پر اعتراض لگا کر واپس کر دی۔
رواں ماہ 13 اکتوبر کو پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کی نا اہلی کیلئے درخواست دائر کی تھی، تاہم سپریم کورٹ کے رجسڑار آفس نے درخواست پر 6اعتراضات عائد کردیئے ہيں۔
رجسٹرار آفس کی جانب سے لگائے گئے اعتراض میں کہا گيا ہے کہ کیس میں عوامی اہمیت کا کیا معاملہ ہے بتایا نہیں گیا، جب کہ آرٹيکل 248 کے تحت وزیراعظم کو کیس میں فریق نہيں بنایا جا سکتا۔
اعتراض میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست میں آئین کے آرٹیکل 184 تين کے استعمال کے حوالے سے مطمئن نہیں کیا گیا۔
رجسٹرار آفس نے يہ اعتراض بھی اٹھايا کہ فریقین کو کیس کی کاپی نہیں بھجوائی گئی، درخواست گزار نے دستیاب دوسرے فورم پر رابطہ نہیں کیا۔
وزیراعظم کی نااہلی کے لئے درخواست دائر
13 اکتوبر کو پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے وزیراعظم شہبازشریف کی نا اہلی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔
درخواست پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے ایڈووکیٹ اسد منظور بٹ کےذریعے دائر کی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف کی 62 (1) ایف کے تحت نااہلی کی استدعا کی گئی۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، شہبازشریف دوروں کے دوران اشتہاری، سزا یافتہ ملزمان سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے بیرون ملک دوروں میں حسین نواز، سلمان شہباز، اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کیں۔
درخواست میں یہ بھی مؤقف اختیار کیا گیا کہ نواز شریف کو احتساب عدالت نے 10 سال قید، 80 لاکھ جرمانے کی سزا سنا رکھی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے حلف اور آئین کی خلاف ورزی کی اور ان سے ملاقات کی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Ynvx6Nb
0 Comments