Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

سوات کے تمام پہاڑوں کو دہشت گردوں سے خالی کرالیا گیا ہے، آئی جی خیبر پختونخوا

آئی جی خیبرپختونخوا پولیس معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ سوات کے تمام پہاڑوں کو دہشت گردوں سے خالی کرالیا گیا ہے۔

سیدو شریف میں پریس کانفرنس کے دوران معظم جاہ انصاری نے کہا کہ سوات میں عدم تحفظ کی فضا بناہوئی تھی، کچھ مظاہروں کی قیادت سیاسی رہنماؤں نے کی، کورکمانڈر اور چیف سیکرٹری نے جرگے گئے ہم نے کئی اہم اقدامات اٹھائے۔

آئی جی کا کہنا تھا کہ 10 اکتوبر کو سکول وین ڈرائیور حسین احمد کو قتل کیا گیا اس واقعے کے بعد عوام میں دہشت پیدا ہوگئی، گلی باغ میں پیش آنے والے واقعے کوعوام نے دہشت گردی کا واقعہ تصور کیا۔

معظم جاہ انصاری نے کہا کہ سوات میں عدم تحفظ کی فضا بناہوئی تھی، کچھ مظاہروں کی قیادت سیاسی رہنماؤں نے کی، کور کمانڈر اور چیف سیکرٹری نے جرگے کئے ہم نے کئی اہم اقدامات اٹھائے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ پولیس اور سی ٹی ڈی نے مہارت کے ساتھ اس کیس پر کام کیا ہے، ڈرائیور حسین احمد کے قتل کی وردات دہشت گردی نہیں تھی، اسے گھریلو تنازع پر قتل کیا گیا۔

معظم جاہ انصاری نے کہا کہ اس کیس میں سالے نے بہنوئی کو ساتھی کے ساتھ مل کر قتل کیا، ایک قریبی رشتے دار کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ دو کی تلاش جاری ہے، ایک ملزم کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا۔

آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ سوات کے تمام پہاڑوں کو دہشت گردوں سے خالی کرادیا گیا ہے، پہاڑی چوٹیوں پر پاک فوج اور پولیس کے جوان موجود ہیں، ضلع سوات کے عوام نے قربانیاں دی ہیں، 2 سے 3 ماہ میں سوات میں رونقیں دوبارہ بحال ہوں گی، بہت جلد سوات میں اسنو فیسٹیول کرائیں گے۔

معظم جاہ انصاری نے کہا کہ صوبائی وزیر عاطف خان کو بھتے کی کال کی تحقیقات کررہے ہیں، ایک سال کے دوران بھتے میں ملوث 63 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے

آئی جی خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں اگست 2021 میں تبدیلی سے حالات بدل گئے ہیں، افغانستان سے آنے والے لوگ جرائم کریں گے تو انہیں دہشت گرد قرار دیں گے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/3dq6w7u

Post a Comment

0 Comments