اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو اجازت دینے یا نہ دینے کا معاملہ انتظامیہ پر چھوڑ دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف کے ہیلی کاپٹر اتارنے اور ریلی گزارنے کی اجازت دینے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ جاری کردیا ہے۔
22 نومبر کو پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مارچ کے اختتام پر جلسے اور دھرنے کے حوالے سے نئی درخواست دائر کی گئی، جس میں استدعا کی گئی کہ 26 نومبر کو راولپنڈی جلسے تک جانے کیلئے اسلام آباد سے گزرنے اور عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو پریڈ گراؤنڈ استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کو احکامات جاری کئے جائیں کہ وہ کارکنوں کو ہراساں نہ کرے۔
مزید پڑھیں؛ عمران خان نے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کیلئے اجازت مانگ لی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ جاری کردیا ہے، 4 صفحات کا تحریری فیصلہ چیف جسٹس عامر فاروق نے جاری کیا ہے، جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو لینڈنگ اور ٹیک اوور کی اجازت دینے یا نہ دینے کا معاملہ انتظامیہ پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ انتظامیہ کو ہدایات نہیں دے سکتے، قانون کے مطابق ڈپٹی کمشنر اس حوالے سے مجاز اتھارٹی ہے، توقع ہے ڈپٹی کمشنر قانون کے مطابق پی ٹی آئی درخواست پر فیصلہ کریں گے۔
تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کو اجازت نامہ جاری کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتے، این او سی جاری کرنے سے متعلق مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کرنا ہے، عدالت کے مجاز اتھارٹی کو ہدایات دينے پر پی ٹی آئی وکیل مطمئن نہ کر سکے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/yJtH9w5
0 Comments