عبوری سلیکشن کمیٹی کے سربراہ شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ پہلے ٹیسٹ میں بابر اعظم کا نیوزی لینڈ کو ہدف دینےکا فیصلہ اچھا لگا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ کرکٹ بورڈ نے مجھے موقع دیا ہے، مجھے اپنی ذمہ داریوں کاعلم ہے، اگر میں انصاف نہ کر پایا تو میرا کام مکمل نہیں ہوگا، میرے ساتھ تجربہ کار ٹیم ہے، اکیلا شو نہیں چلاتا، اختیارات کی تقسیم سے سب بااختیار ہوتے ہیں۔
سلیکشن کمیٹی کے چیِئرمین کا پلیئرز سے براہ راست رابطہ ضروری ہے، کھلاڑیوں سے انفرادی بات چیت کرکے اندازہ ہوا کہ مسائل کیا ہیں۔ حارث اور فخر سے خود رابطہ کرکے ان کا ٹیسٹ لیا۔
سابق کپتان نے کہا کہ رمیز راجا نے اپنے دور میں اچھےکام کئے ہیں، انہوں نےکیا کہا مجھے نہیں معلوم، سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم نے اچھی سلیکشن کی، اس سے کئی کھلاڑی سامنے آئے۔
سلیکشن کمیٹی کے عبوری چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے انڈر 19 کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کے لِئے موقع دیا ہے۔ میرے ہوتے ہوئے کھلاڑیوں کو پرفارم کرنے کا موقع ملے گا۔
لیجنڈ آل راؤنڈر نے کہا کہ طویل مدت کے لئے سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری نہیں نبھاسکتا، خواہش ہے مدت مکمل ہونے سے پہلے ہم قومی سطح پر 2 ٹیمیں بنائیں تاکہ بینچ مضبوط ہو۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ بابر اعظم ٹیم کے لئے ریڑھ کی ہڈی ہے، پہلے ٹیسٹ میں بابر اعظم کا نیوزی لینڈ کو ہدف دینےکا فیصلہ اچھا لگا، سلیکشن کمیٹی بابر کو بھرپور سپورٹ کرے گی۔
بابر اعظم کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے الگ کئے جانے کے حوالے سے سوال پر شاہد آفریدی نے کہا کہ ہم نے بابر اعظم کے مستقبل پر کوٸی فیصلہ نہیں کیا، بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹانا میرے ہاتھ میں نہیں، کپتان کے مستقبل کا فیصلہ چیٸرمین نے کرنا ہے۔
ملک میں غیر معیاری پچز کے حوالے سے شاہد آفریدی نے کہا کہ چاہتے ہیں کرکٹ آگے جائے لیکن جن پچز پر ہم نے ٹیسٹ میچز کھیلے اس سے ہم آگے نہیں جا سکتے، ایسی پچز سے بولرز کو نقصان ہوسکتا ہے، ہم بنان چاہیں تو پاکستان میں اچھی پچز بن سکتی ہیں۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/YQhA8xk
0 Comments