سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرسکتی ہیں۔
سپریم کورٹ نے خاوند کے ظلم کی وجہ سے نکاح کی تحلیل کے دعوے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نےاپلیٹ کورٹ اورپشاور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار دے دیا جبکہ فیملی کورٹ کا خاتون کا شوہرشفقت سے ظلم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کرنے کا حکم برقرار رکھا۔
سیشن کورٹ اور پشاور ہائیکورٹ نے ظلم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کا دعویٰ، خلع میں تبدیل کیا تھا۔
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ازدواجی رشتہ شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد اور باہمی احترام کا ہوتا ہے، خواتین ظلم و ستم کی بنیاد پر تنسیخ نکاح کا دعویٰ کرسکتی ہیں۔
عدالت کا کہنا تھا کہ بیوی ذہنی یا جسمانی ظلم کی بنا پرشوہرسے نکاح کے تحلیل کا دعویٰ دائرکرنے کی حقدارہوتی ہے، شوہر کا ازدواجی حقوق پورے نہ کرنے کا دعویٰ مہرکی ادائیگی سےبچنےکی کوشش ہوسکتی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/3pZ4KVg
0 Comments