چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی رہائش گاہ پر 600 سے زائد اہلکار تعینات ہیں، اور اب نگران حکومت نے ان کی سیکیورٹی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب میں نگران حکومت آنے کے بعد اب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی رہائش گاہ پرتعینات سیکیورٹی کا ازسرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
عمران خان کی رہائش گاہ پرتعینات سیکیورٹی اضافی ہے یا ناکافی ہے، اس حوالے سے جائزہ لینے کے لیے معاملہ ڈسٹرکٹ و صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی میں جائے گا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ میں 600 سے زائد اہلکار و افسران تعینات ہیں، عمران خان کو کتنی سیکیورٹی ملنی چاہئیے اس کا فیصلہ ڈسٹرکٹ و صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی کرے گی۔
پولیس نے بتایا کہ انٹیلی جنس کمیٹیوں کے نمائندے عمران خان کو ممکنہ خطرات کی نشاندہی کریں گے، اور ان تھریٹس کے مطابق نفری اور سیکیورٹی وسائل کا فیصلہ کیا جائے گا۔
پولیس حکام کا یہ بھی کہا ہے کہ زمان پارک کی تمام سیکیورٹی فوری طور پر واپس نہیں لے سکتے، زمان پارک اورعمران خان کو درپیش خطرات کا جائزہ لے کر سیکیورٹی میں ردوبدل کیا جائے گا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/oYBD4Av
0 Comments