Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

منی لانڈرنگ کیس؛ ایف آئی اے نے سلیمان شہباز کو بےگناہ قرار دے دیا

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کو بے گناہ قرار دے دیا۔

ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ مقدمے کا ضمنی چالان لاہور کی اسپشل سینٹرل کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کا ضمنی چالان جمع کرادیا ہے۔

ضمنی چالان میں ایف آئی اے نے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو ملزمان کی فہرست سے نکال دیا۔

ایف آئی اے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے مطابق ایف آئی نے رقوم جمع کرانے والے افراد کے بیانات ریکارڈ کیے،کسی نے بھی الزام عائد نہیں کیا کہ رقوم کے عوض کوئی کک بیکس یا کمیشن دیا گیا ہو۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے سلیمان شہباز کبھی عوامی نمائندہ یا پبلک آفس ہولڈر نہیں رہے، تفتیش کے دوران یہ ثابت نہیں ہوا کہ سیلمان شہباز کسی عوامی نمائندے کے بے نامی دار رہے ہیں۔

ایف آئی اے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ سیلمان شہباز پر پیکا ایکٹ کے سیکشن 5 کی شق 2 کے الزامات ثابت نہیں ہوئے، ان پر منی لانڈرنگ اور اکاؤنٹس میں غیر قانونی ٹرانزیکشن کے الزامات کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اس لئے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو چالان نہیں کیا جا رہا۔

کیس کا پس منظر

ایف آئی اے نے 2020 میں شہباز شریف اور ان کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلیمان شہباز کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ مقدمے میں سلیمان شہباز کو مفرور بھی قرار دیا گیا تھا۔

ایف آئی اے نے اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 2008 سے 2018 کے دوران شہباز خاندان کے 28 بے نامی اکاؤنٹس کے ذریعے 16.3 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/Kkdau7f

Post a Comment

0 Comments