Ticker

6/recent/ticker-posts

Advertisement

Responsive Advertisement

مریم نواز اور عمران خان کی ٹویٹر پر لفظی جنگ

مسلم لیگ نون لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے عمران خان کی ٹویٹ کے بعد اپنا سخت ردعمل بھی دے دیا ہے۔

مریم نواز نے عمران خان کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ آپ جیسے لاڈلے بہت جلد پیادے اور غیر متعلقہ ہوجائیں گے ۔

مریم نواز نے عمران خان کے ٹویٹ پر ردعمل میں کہا کہ طاقتور کیسے گر گئے، آپ کی چیخیں غلط نہیں ہیں، آپ فیض اور اس حواریوں کی مدد سے پھلتے پھولتے رہے ہیں ۔ آپ اپنے گاڈ فادر فیض کی مدد سے سازشوں کے بادشاہ تھے ۔

واضح رہے کہ عمران خان نے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ مریم نوازاور پی ڈی ایم کی جانب سے سپریم کورٹ اورججز پرحملہ شرمناک ہے۔

اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم اور کرپشن کے پیسے پر پلنےوالی ایک بگڑی خاتون مریم (نواز) کے سپریم کورٹ کے ججز پر شرمناک اور سوچے سمجھے حملوں کا واحد مقصد انتخابات سے فرار ہے۔ چاہے وہ آئین کو روند کر ہی کیوں نہ حاصل ہو۔

مریم نواز کی جانب سے سپریم کورٹ اورججز پرحملہ شرمناک ہے،عمران خان

عمران خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ پرحملوں سے یہ گروہ پاکستان میں جنگل کا قانون نفاذ کرنے کے ساتھ وفاق کو بھی شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی قیادت نے پہلے ہمیں ہمیں چیلنج کیا کہ اگر ہم انتخابات چاہتے ہیں تو خیبر پختونخوا اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کر کے دکھائیں۔

اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو کندھے سے اتار کر پھینک دیا، مریم نواز

عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کردیں تویہ الیکشن سے گھبرا رہے ہیں۔یہ انتخابات سے بچنے کیلئے آئین کی خلاف ورزی کرنے کے لئے بھی تیار ہیں۔

اس سے قبل اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ احمد ربانی اور ان کے بھائی گوانتاناموبے میں 20 برس کی قید کاٹنےکے بعد گھر واپس لوٹ رہےہیں۔

جیل بھرو تحریک کی شروعات عمران خان کی گرفتاری سے ہونی چاہیے، مریم اورنگزیب

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے ان کی امریکا کو حوالگی، انہیں غلط طور پر قید کئے جانے اور ان کی رہائی کے لئے بطور وزیر اعظم بھی آواز اٹھائی۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ان جیسے بہت سے افراد دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کی سنگین ناانصافیوں کانشانہ بنے۔

احمد ربانی کون ہیں؟

امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق محمد احمد غلام ربانی اور عبدالرحیم غلام ربانی کو 2002 میں کراچی سے حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد انہیں افغانستان منتقل کیا گیا اور پھر 2004 میں دونوں بھائیوں کو گوانتاناموبے کے عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا۔

اس وقت عبدالرحیم غلام ربانی اس وقت 55 جب کہ محمد احمد غلام ربانی 53 برس کے ہیں۔

دونوں پر نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کے لیے کام کرنے اور پاکستان میں القاعدہ کے دہشت گردوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کرنے کا الزام تھا۔

امریکی تحقیقاتی اداروں کو کئی برس قبل ہی معلوم ہوگیا تھا کہ یہ دونوں بھائی القاعدہ کی کسی دہشت گرد کارروائی کا نا تو حصہ تھے اور نا ہی انہیں ان کے کے کسی منصوبے کا پتہ تھا لیکن اس کے باوجود دونوں 21 برس سے زائد عرصے تک قید میں رہے۔



from Samaa - Latest News https://ift.tt/8F4Q70W

Post a Comment

0 Comments