الیکش کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اور کے پی انتخابی فنڈز سے متعلق رپورٹ کو حتمی شکل دیدی۔ رپورٹ میں لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کو حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے فنڈز منتقل نہیں کئے گئے۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت ای سی پی کا غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابی فنڈز سے متعلق رپورٹ کو حتمی شکل دیدی گئی۔
رپورٹ کے متن کے مطابق الیکشن کمیشن کو فنڈز منتقل نہیں کئے گئے۔ رپورٹ میں سیکیورٹی پلان نہ فراہم کئے جانے کا پہلو بھی شامل کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان آج ہی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گا۔
سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات سے متعلق کیس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو حکم دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کئے جائیں۔
قائمہ کمیٹی برائے وزارت خزانہ کا گزشتہ روز اجلاس ہوا، جس میں قائم مقام گورنر نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر رقم ایلوکیٹ کردی لیکن رقم کے اجراء کا اختیار اسٹیٹ بینک کے پاس نہیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ اگر اسمبلی نے 30 جون تک منظوری نہ دی تو پھر کون ذمہ دار ہوگا؟، سنجیدہ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، بہتر ہے منظوری پہلے لی جائے۔
قائمہ کمیٹی نے قومی اسمبلی کی منظوری کے بغیر فنڈز جاری نہ کرنے کی سفارش کرتے ہوئے معاملہ قومی اسمبلی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ سمری وفاقی کابینہ کو بھیجیں گے، تمام ادارے رولز پر عملدرآمد کرنے کے پابند ہیں۔
وزیر مملکت خزانہ نے وفاقی کابینہ کو قائمہ کمیٹی کے اجلاس پر بریفنگ دی جس کے بعد وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ نے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجوادیا۔
قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے قائمہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری کیلئے ایک تحریک پیش کی گئی جسے مسترد کردیا گیا، حکومتی ارکان نے پنجاب میں انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو فنڈز کی فراہمی کی مخالفت کردی۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/qWhCPib
0 Comments