سپریم کورٹ میں پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کی فراہمی کیس کی سماعت آج ہوگی۔چیف جسٹس کی سربراہ میں 3 رکنی بنچ ساڑھے 11 بجے سماعت کرے گا۔
جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس منیب اختر بینچ میں شامل ہیں۔بابراعوان، لطیف کھوسہ اور ن لیگی رہنما عطا تارڑ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، ایازصادق اورطارق بشیر چیمہ سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزارت دفاع اور الیکشن کمیشن کی انتخابات ایک ساتھ کرانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے حکومت کو 27 اپریل تک فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا تھا۔
پنجاب الیکشن :حکومت کو 27 اپریل تک فنڈز کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم
چیف جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے وزارت دفاع کی ملک بھر میں ایک ہی روز انتخابات کرانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی،بینچ کے دیگر ججز میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل تھے۔
عدالت عظمیٰ نے وزارت دفاع کی ملک بھرمیں ایک ہی روزانتخابات کرانے کی درخواست پرسماعت کے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ بادی النظرمیں درخواست گزار کے اٹھائے گئے نکات غورطلب ہیں،الیکشن اسی صورت بہتر ہونگے جب سیاسی جماعتوں کی مشاورت شامل ہو،سیاسی جماعتیں سینئر عہدیدار کو نمائندہ مقررکرکےعدالت بھیجیں۔
تحریری حکم نامے کے مطابق وزارت دفاع کی استد عاعدالت قبول نہیں کرسکتی، بادی النظرمیں درخواست گزارکےاٹھائےگئےنکات غورطلب ہیں،درخواست گزار کے مطابق سیاسی جماعتوں میں باہمی احترام ضروری ہے،موجودہ کیس میں الیکشن کمیشن،وزارت دفاع کے تحفظات معقول نظرنہیں آتے۔
حکم نامے کے مطابق سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات ایک اچھی تجویز ہے،سیاسی جماعتوں کا الیکشن کی تاریخ پر متفق ہوناقابل ستائش عمل ہوگا،ملک بھرمیں ایک ساتھ انتخابات کرانے کا تجربہ الگ الگ کرانے سے بہتررہا ہے۔
تحریری حکمنامے کے مطابق 14مئی کوانتخابات کے عدالتی حکم پرعمل میں مزاحمت کا سامنا ہے،ایک ہی روزالیکشن اسی صورت بہتر ہونگے جب سیاسی جماعتوں کی مشاورت شامل ہو، سیاسی جماعتیں سینئرعہدیدارکو نمائندہ مقرر کرکےعدالت بھیجیں۔
تحریری حکم کے مطابق سیاسی مذاکرات مقررہ وقت میں الیکشن سےروگردانی کیلئےاستعمال نہیں ہونےچاہئیں،عدالت نےوقت کی قلت کومدنظررکھناہے۔
قبل ازیں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے وزارت دفاع کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے انتخابات ملتوی کرنے کی استدعا پر کئی سوالات اٹھا دیئے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے پہلے کہا وسائل دیں تو الیکشن کروالیں گے، اب کہتے ہیں ملک میں انارکی پھیل جائے گی، الیکشن کمیشن پورا مقدمہ دوبارہ کھولنا چاہتا ہے۔وزارت دفاع کی رپورٹ میں عجیب سی استدعا ہے، کیا وزارت دفاع ایک ساتھ الیکشن کرانے کی استدعا کرسکتی ہے؟
چیف جسٹس نے کہا وزارت دفاع کی درخواست ناقابل سماعت ہے،ٹی وی پر سنا وزراء کہتے ہیں اکتوبرمیں بھی الیکشن مشکل ہے،سیاسی جماعتیں ایک مؤقف پر آجائیں توعدالت گنجائش نکال سکتی ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/BEP1HRd
0 Comments