میئر کراچی کس کا ہوگا؟، بلدیاتی انتخابات میں تیسرے نمبر پر آنیوالی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔
میئر کراچی کیلئے پیپلزپارٹی کی تمام تر کوششوں پر پانی پھر گیا، پاکستان تحریک انصاف نے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف نے سندھ کی حکمران جماعت پر الزام لگایا ہے کہ پی پی پی میئر کے انتخابی عمل میں پری پول دھاندلی کررہی ہے، پیپلز پارٹی عجلت میں میئر کا انتخاب کروانا چاہتی ہے۔
مزید جانیے : سندھ بلدیاتی الیکشن، خواجہ سراؤں کی مخصوص نشستوں کےلیے امیدواروں کی تلاش
پی ٹی آئی کراچی کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر عدالت سے بھی رجوع کر چکے ہیں، میئر کا انتخاب شفاف طریقے سے ہونا چاہئے۔
پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ پیپلزپارٹی منتخب بلدیاتی نمائندوں کو سندھ پولیس کے ذریعے اغواء کر رہی ہے، بلدیاتی نمائندگان کی حلف برداری سے پہلے منتخب افراد کو اغواء کیا جارہا ہے، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم عوامی مینڈیٹ قبول کرنے کو تیار نہیں۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ انتخابات میں تمام منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری 22 مئی کو ہوگی جبکہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن، ڈسٹرکٹ کونسلز اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کی مخصوص نشستوں پر منتخب مخصوص افراد کی حلف برداری 10 جون کو ہوگی۔
انتخابی شیڈول کے تحت یونین کونسلز اور یونین کمیٹیز میں اقلیت کی 1 خاتون 2، نوجوان ایک اور مزدور یا کسان کی ایک نشست پر امیدوار 22 سے 24 مئی تک کاغذات جمع کراسکیں گے۔ میونسپل کمیٹیز، ڈسڑکٹ کونسل، بلدیہ عظمی کراچی، ٹاؤن کمیٹیز اور ٹاؤن میونسپل کونسلز کی مخصوص نشستوں پر بھی 24 مئی تک کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواجہ سراؤں کو سندھ کی بلدیاتی کونسلز میں مخصوص نشستوں کے ذریعے نمائندگی ملے گی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 99، جماعت اسلامی 86، پی ٹی آئی 41 اور مسلم لیگ ن 7 نشستوں پر کامیاب ہوئی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/nhq0r4M
0 Comments