پی سی بی چیئرمین کے امیدوار ذکاء اشرف کا انتظار طویل ہونے کے امکانات، آئی پی سی کے مینجمنٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کے نوٹیفیکیشن کے بعد پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے علامیہ نے نئی بحث چھیڑ دی۔
سابق چئیرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی اور بین الصوبائی رابطہ کمیٹی آمنے سامنے آگئے۔ نجم سیٹھی نے سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آئی پی سی نے مینجمنٹ کمیٹی کو 21 جون تک توسیع دی۔ آئی پی سی کا 20 جون کو مینجمنٹ کمیٹی کو تحلیل کرنے کا حکم غیر قانونی ہے۔
نجم سیٹھی نے مزید کہا کہ مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس قانون کے مطابق ہوا۔ مینجمنٹ کمیٹی نے پہلے سے اعلان کردہ ریجنز کے نمائندوں کو آخری اجلاس میں تبدیل کردیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آئی پی سی نے مینجمنٹ کمیٹی کو 21 جون تک توسیع دی۔ گزیٹیڈ نوٹیفکیشن کہتا ہے کہ مینجمنٹ کمیٹی 21 جون تک کام کرے۔
آئی پی سی کے نوٹیفیکیشن کے بعد مینجمنٹ کمیٹی کے فیصلے پر معاملہ عدالت میں جانے کے امکانات ہیں۔
ذرائع کے مطابق قائم مقام چیئرمین اورالیکشن کمیشنر احمد شہزاد رانا بھی مینجمنٹ کمیٹی کے بورڈ آف گورنرزکی حمایت میں ہیں، قائم مقام چیئرمین کے مطابق بورڈ اف گورنرز نامزد کرنے کا اختیار آئینی طور پر ایم سی کے پاس ہی تھا۔
نجم سیٹھی نے کہا 20 جون کو آئی پی سی کی جانب سے جاری کردہ لیٹر کی کوئی حیثیت نہیں وہ 23 اپریل والا لیٹر کینسل نہیں کرسکتے۔ایک سادہ لیٹر جس کی کوئی اتھارٹی بھی نہیں اور دوسرا وزیراعظم پاکستان کی جانب کردہ لیٹر جس میں توسیع دی گئی۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین کے انتخابات میں ایم سی کا تشکیل کردہ بورڈ اف گورنرز رکاوٹ بن سکتا ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے اس سب کے باوجود مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس طلب کیا۔ اجلاس میں چار ڈیپارٹمنٹس اور چار ریجنز کے نمائندوں کو بورڈ آف گورنرز بنانے کی منظوری دی گئی۔
لاہور، کراچی، پشاور اور راولپنڈی کے ریجنل نمائندوں کو بورڈ اف گورنرز کا حصہ بنا دیا گیا۔ آئی پی سی نے نوٹیفیکیشن جاری کرتے ہوئے مینجمنٹ کمیٹی کو تحلیل کردیا تھا۔ سابق کپتان عامر سہیل نے بھی مینجمنٹ کمیٹی کو کام کرنے سے روکنے کے لیے نوٹس بھجوایا تھا۔
نجم سیٹھی نے شہباز شریف اور آصف زرداری میں جھگڑے کی وجہ نہ بننے کے باعث چئیرمین کی دوڑ سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/irtMFYu
0 Comments