نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق حالیہ بارشوں نے ملک بھر میں 133 افراد کی جان لے لی۔
این ڈی ایم اے نے حالیہ مون سون بارشوں سے ہونے والے جانی و مالی نقصان سے متعلق رپورٹ جاری کری۔ 25 جون سے اب تک ملک بھر میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 133 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 21 خواتین اور 55 بچے شامل ہیں۔ سب سے زیادہ 65 اموات پنجاب میں رپورٹ ہوئیں۔ بارشوں سے خیبرپختونخوا میں 35، بلوچستان میں 6، سندھ میں 10 اور آزاد کشمیرمیں 5 افرادجان کی بازی ہار گئے۔ مون سون سے اسلام آباد میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔
اعدادوشمار کے مطابق حالیہ بارشوں سے ملک بھر میں کل 215 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں 56 خواتین اور 72 بچے شامل ہیں۔ بارشوں سے ملک بھر میں کل 368 گھروں اور سیلاب سے 245 مویشیوں کو نقصان پہنچا نقصان پہنچا۔
مزید بارشوں کی پیشگوئی کے پیش نظر الرٹ جاری
محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں آئندہ 72 گھنٹے کے دوران گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔ این ڈی ایم اے نے صورتحال کی پیش نظر متعلقہ حکام کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مشینری تیار رکھنے اور نشینی علاقوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے انتظامات کی ہدایت جاری کردی ہے۔
این ڈی ایم کے مطابق دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کااخراج تیز ہونے سے سیلابی صورتحال ہے جبکہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیرمیں شدید بارشوں سے طغیانی، بلیش فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈیرہ غازی خان، راجن پور،مکران ، ڈیرہ بگٹی ،لورالائی، قلات، نصیرآباد، سبی اور مکران میں ہنگامی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ دریاؤں میں تیزبہاؤ اور نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
پنجاب کےدریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ
ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے، راوی ہیڈ بلو کی کے مقام پر67ہزارکیوسک تک پانی موجود ہے، دریائے راوی ہیڈبلو کی کے مقام پر نچلے درجے کاسیلاب ہے۔
دریائے ستلج میں سلیمانکی کے مقام پر63 ہزار کیوسک تک پانی موجود ہے، سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ تربیلا کالاباغ چشمہ تونسہ میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں سے بھارتی ڈیمز 90 فیصد تک بھرچکے، بھارت کا مزید پانی چھوڑے جانے کا خدشہ ہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/HgbUl4C
0 Comments