براڈ شیٹ کمپنی نے پانامہ جے آئی ٹی کے والیم ٹین کا ریکارڈ حاصل کرنے کی درخواست واپس لے لی۔
براڈ شیٹ کمپنی کی پانامہ جے آئی ٹی کے والیم 10 تک رسائی کی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ براڈ شیٹ کو والیم ٹین ثالثی عدالت میں کارروائی کے لیے چاہیے تھا۔ وہاں معاملہ نمٹ چکا اب یہ درخواست غیر مؤثر ہو چکی۔ اگر والیم 10 میں کچھ بھی ہوتا تو پانامہ کا پانچ رکنی بینچ ضرور لکھتا۔ براڈ شیٹ پاکستانی عوام کی نمائندہ نہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ براڈ شیٹ کو ریکور پراپرٹی میں سے 20 فیصد حصہ مل چکا، 28 ملین ڈالر دیئے گئے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ براڈ شیٹ اب والیم 10 سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتی، براڈ شیٹ کی حد تک معاملہ نمٹ چکا ہے۔
وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ پانامہ بینچ نے والیم 10 کو سیل ہی کردیا، پانامہ فیصلے میں لکھا ہے کہ اداروں پر شریف خاندان کا قبضہ تھا۔ آج بھی تمام اداروں پر قبضہ ہوچکا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ پ ریلیکس کریں، نہیں تو پھر ہم ٹھنڈا پانی پیش کریں گے، پانامہ کے پانچ رکنی بینچ نے والیم 10 پر کچھ نہیں لکھا، آپ نے کوئی الگ درخواست دائر کرنی ہے تو کریں۔ براڈ شیٹ کی درخواست پر ہم اس معاملے میں نہیں جارہے۔
from Samaa - Latest News https://ift.tt/Umeh1zk
0 Comments